درودابراہیمی
ایک شام، گھر کی روشنیوں کے درمیان والد اپنےدو بچوں، احمد اور فاطمہ کے ساتھ قالین پر بیٹھے تھے۔ نمازِ مغرب کے بعد انہوں نے بچوں کو پاس بٹھایا اور مسکرا کر کہا: "آج تمہیں ایک خاص دعا سکھاؤں گا جو ہماری نمازوں کا حصہ بھی ہے اور ہمارے پیارے نبی ﷺ کی محبت کا ذریعہ بھی—**درود ابراہیمی**۔" بچوں کی آنکھوں میں تجسس چمک اٹھا۔
والد نے نرمی سے سمجھایا: "یہ درود ہم نماز میں التحیات پڑھتے وقت بھیجتے ہیں۔ اس کا تعلق حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعاؤں سے ہے، جو ہمارے نبی ﷺ کے لیے خاص ہیں۔" انہوں نے درود کا عربی متن بتایا:
**"اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ"**
بچوں نے دہرایا، پھر والد نے اردو ترجمہ سمجھا: "اے اللہ! محمد ﷺ اور ان کے اہلِ بیت پر رحمتیں نازل فرما، جیسا تو نے ابراہیم اور ان کے اہلِ بیت پر نازل کیں۔ بے شک تو قابلِ تعریف اور بزرگی والا ہے۔"
فاطمہ نے پوچھا: "ابا، یہ درود پڑھنے سے کیا فائدہ ہے؟" والد نے گود سے قرآن اٹھاتے ہوئے جواب دیا: "پیارے نبی ﷺ نے فرمایا: *'جس نے مجھ پر ایک بار درود بھیجا، اللہ اس پر دس رحمتیں نازل کرتا ہے'* (صحیح مسلم)۔ اس کے علاوہ، درود ہمارے گناہ مٹاتا ہے، درجات بلند کرتا ہے، اور قیامت کے دن نبی ﷺ کی شفاعت کا ذریعہ بنے گا۔"
احمد نے سر ہلاتے ہوئے کہا: "لیکن ہم تو نماز میں یہ پہلے ہی پڑھتے ہیں!" والد مسکرائے: "بالکل! مگر ہم دن بھر بھی درود بھیج سکتے ہیں۔ جب بھی ہم انہیں یاد کرتے ہیں، یہ ہمارے دل کو صاف کرتا ہے اور ہمارے اعمال کو روشن کرتا ہے۔"
انہوں نے مزید بتایا: "درود ابراہیمی اللہ کو سب سے پیاری دعا ہے۔ یہ ہمیں نبی ﷺ سے قریب کرتا ہے اور ان کی محبت ہمارے ایمان کا حصہ بن جاتی ہے۔" بچوں نے عہد کیا کہ وہ روزانہ درود پڑھیں گے۔
آخر میں، سب نے مل کر درود پڑھا۔ والد کی آواز میں سکون تھا، اور بچوں کے چہرے روحانی مسرت سے دمک اٹھے۔ یہ سبق نہ صرف ایک دعا سیکھنے تک محدود تھا، بلکہ نبی ﷺ سے قلبی تعلق کی شروعات تھی۔





