Followers

Monday, May 19, 2025

اسلام کے رو سے جھوٹ کے نقصانات

 اسلام کی رو سے جھوٹ کے نقصانات

اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو انس


ان کو سچائی، دیانت داری، اور راست بازی کا درس دیتا ہے۔ دین اسلام میں جھوٹ کو سختی سے منع کیا گیا ہے اور اسے بہت بڑا گناہ قرار دیا گیا ہے۔ قرآن مجید، احادیث نبویہ اور فقہی اصولوں میں جھوٹ کے دنیوی و اخروی نقصانات کو بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ جھوٹ نہ صرف فرد کی شخصیت کو داغدار کرتا ہے بلکہ پورے معاشرے کو فساد، بداعتمادی اور زوال کی طرف لے جاتا ہے۔

قرآن کی روشنی میں جھوٹ کی مذمت

قرآن مجید میں جھوٹ کو مختلف انداز میں برا کہا گیا ہے۔ جھوٹ بولنے والوں کو "ظالم" اور "فاسق" کہا گیا ہے۔
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
"إن الله لا يهدي من هو مسرف كذاب"
(سورۃ غافر: 28)
ترجمہ: "بیشک اللہ تعالیٰ اس شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے بڑھنے والا اور بڑا جھوٹا ہو۔"

یہ آیت اس بات کو واضح کرتی ہے کہ جھوٹ بولنا انسان کو اللہ کی ہدایت سے محروم کر دیتا ہے، اور اسے گمراہی کی طرف لے جاتا ہے۔

احادیث نبویہ میں جھوٹ کی مذمت

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹ کو منافق کی علامت قرار دیا ہے۔ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"منافق کی تین نشانیاں ہیں: جب بات کرے تو جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے تو خلاف کرے، اور جب امانت دی جائے تو خیانت کرے۔"
(صحیح بخاری: 33، صحیح مسلم: 59)

یہ حدیث واضح طور پر بتاتی ہے کہ جھوٹ بولنا منافقت کی علامت ہے۔ ایک سچا مسلمان کبھی بھی جھوٹ کا سہارا نہیں لیتا۔

ایک اور حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم کی طرف۔"
(صحیح مسلم: 2607)

یہ حدیث نہایت گہری معنویت رکھتی ہے کہ جھوٹ صرف ایک وقتی فائدہ نہیں بلکہ مستقل نقصان کا سبب ہے۔

فقہی نقطہ نظر سے جھوٹ

فقہ اسلامی میں جھوٹ بولنا حرام ہے۔ تمام مکاتب فکر (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) اس بات پر متفق ہیں کہ جھوٹ کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔ صرف چند مخصوص حالتوں میں جھوٹ بولنے کی اجازت دی گئی ہے، جیسے:

  1. صلح کے لیے (دو مسلمانوں کے درمیان صلح کرانے کے لیے)
  2. جنگ کے دوران (دشمن کو دھوکہ دینے کے لیے)
  3. شوہر بیوی کے درمیان محبت قائم رکھنے کے لیے

لیکن ان صورتوں میں بھی جھوٹ کو محدود اور محتاط انداز میں استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے، نہ کہ کھلا لائسنس۔

جھوٹ کے دنیوی و اخروی نقصانات

1. اعتماد کا خاتمہ: جھوٹ انسان کے کردار کو مشکوک بناتا ہے، لوگ اس پر اعتبار نہیں کرتے۔

2. تعلقات میں خرابی: جھوٹ کی بنیاد پر بنے رشتے دیرپا نہیں ہوتے، بلکہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔

3. سماجی فساد: جھوٹ سے معاشرے میں بدگمانی، نفرت، اور فتنہ پیدا ہوتا ہے۔

4. آخرت کا عذاب: جھوٹ بولنے والے کو آخرت میں سخت عذاب کی وعید دی گئی ہے۔

5. روحانی زوال: جھوٹ بولنے والا شخص دل کی سختی، ایمان کی کمزوری، اور روحانی بےحسی میں مبتلا ہو جاتا ہے۔

نتیجہ

اسلام میں جھوٹ کو انتہائی مذموم فعل قرار دیا گیا ہے۔ قرآن، حدیث اور فقہی تعلیمات سب اس بات پر متفق ہیں کہ جھوٹ انسان کی تباہی کا سبب ہے، چاہے وہ انفرادی سطح پر ہو یا اجتماعی۔ ایک سچے مسلمان کی پہچان یہ ہے کہ وہ ہر حال میں سچ بولے، خواہ اس میں نقصان ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ اللہ تعالیٰ سچوں کے ساتھ ہے۔

"يا أيها الذين آمنوا اتقوا الله وكونوا مع الصادقين"
(سورۃ التوبہ: 119)
ترجمہ: "اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔

No comments:

Post a Comment

بزرگوں کی مدد کرنا

  عنوان: بزرگوں کی مدد کرنا ایک دن کا ذکر ہے کہ ایک خوبصورت گاؤں "نورپور" میں ایک چھوٹا سا بچہ رہتا تھا جس کا نام علی تھا۔ علی بہ...