Durood Sharif is message of love Spread the fragrance of love as much as possible Make your life beautiful and the life of the hereafter fragrant. Durood Sharif reciting is sign of Love with Holy Prophet and also sign of EMAN. درود شریف ﷲ عزوجل اور اس کے رسول ﷺ کی رضا حاصل کرنے کا آسان ذریعہ ہے، درود شریف ایک ایسا عمل ہے جسے اللہ عزوجل اور اس کے فرشتے بھی انجام دے رہے ہیں اور اللہ نے قرآن پاک میں اس کا واضع حکم فرمایا ہے.
Followers
Wednesday, September 8, 2021
Tuesday, September 7, 2021
دعا کا سلیقہ
ایک بہت هی گنہگار شخص حج ادا کرنے گیا وهاں کعبہ کا غلاف پکڑ کر بولا الٰہی اس گھر کی زیارت کو حج کہتے ہیں اور کلمہ حج میں دو حرف ہیں، “ح” سے تیرا حکم اور “ج” سے میرے جرم مراد ہیں۔ تو اپنے حکم سے میرے جرم معاف فرما دے ۔ آواز آئی ! اے میرے بندے تو نے کتنی عمدہ مناجات کی پھر کہو ! وہ دوبارہ نئے انداز سے یوں بولا : اے میرے بخشن ہار! اے غفار! تیری مغفرت کا دریا گنہگاروں کی مغفرت و بخشش کیلئے پرجوش ہے اور تیری رحمت کا خزانہ ہر کسی کیلئے کھلا ہے۔ الٰہی ! اس گھر کی زیارت کو حج کہتے ہیں اور حج دو حرف پر مشتمل ہے ح” اور “ج۔ ح” سے میری حاجت اور ج” سے تیرا جُود و کرم ہے۔ تو اپنے جُود و کرم سے اس مسکین کی حاجت پوری فرما دے.آواز آئی اے میرے بندے تو نے کیا خوب حمد کی، پھر کہو۔ وہ پھر عرض کرنے لگا اے خالق کائنات ! تیری ذات ہر عیب و نقص اور کمزوری سے پاک ہے تو نے اپنی عافیت کا پردہ مسلمانوں پر ڈال رکھا ہے۔ میرے رب اس گھر کی زیارت کو حج کہتے ہیں حج کے دو حرف ہیں ح” اور “ج ح” سے اگر میری حلاوت ایمانی اور ج” سے تیرا جلال مراد ہے تو تو اپنے جلال کی برکت سے اس ناتواں ضعیف بندے کے ایمان کی حلاوت کو شیطان سے محفوظ رکھناآواز آئی “اے میرے مخلص ترین عاشق و صادق بندے ! تو نے میرے حکم میرے جودو کرم اور میرے جلال کے توسل سے جو کچھ طلب کیا ہے تجھے عطا فرمایا ہمارا تو کام ہی مانگنے والے کا دامن بھر دینا ہے ، مگر بات تو یہ ہے کوئی مانگے تو سہی، کسی کو مانگنے کا سلیقہ تو آتا ہو۔ ﺍﮮ الله هم جیسے گنہگاروں کو بهی مانگے کا سلیقه اور توفیق عطا فرما!۔
استاد کا سمجھانے انوکھا طریقہ
*ایک استاد صاحب نے کلاس میں موجود جسمانی طور پر ایک مضبوط بچے کو بُلایا اُسے اپنے سامنے کھڑا کیا۔ اپنا ہاتھ اُس کے کندھے پر رکھا اور بولے تگڑا ہو جا۔ پھر اُسے نیچے کی طرف دھکیلنا شروع کر دیا یا - یوں کہہ لیجیئے کہ دبانا شروع کر دیا - وہ بچہ تگڑا تھا وہ اکڑ کر کھڑا رہا۔ استاد محترم نے اپنا پورا زور لگانا شروع کر دیا۔ وہ بچہ دبنے لگا اور بلآخر آہستہ آہستہ نیچے بیٹھتا چلا گیا۔ استاد محترم بھی اُسے دبانے کے لئے نیچے ہوتا چلا گیا۔ وہ لڑکا آخر میں تقریباً گر گیا اور اُس سے تھوڑا کم استاد محترم بھی زمین پر تھے۔ اُستاد صاحب نے اِس کے بعد اُسے اٹھایا اور کلاس سے مخاطب ہوئے؛*
*”آپ نے دیکھا مجھے اِس بچے کو نیچے گرانے کے لئے کتنا زور لگانا پڑا؟*
*دوسرا یہ جیسے جیسے نیچے کی طرف جا رہا تھا، میں بھی اِس کے ساتھ ساتھ نیچے جا رہا تھا۔ یہاں تک کہ ہم دونوں زمین کی سطح تک پہنچ گئے۔“*
*استادِ محترم اُس کے بعد رکے لمبی سانس لی اور بولے؛*
*”یاد رکھئیے! ہم جب بھی زندگی میں کِسی شخص کو نیچے گرانے یا دبانے کی کوشش کرتے ہیں تو صرف ہمارا ہدف ہی نیچے نہیں جاتا ہم بھی اُس کے ساتھ زمین کی سطح تک آ جاتے ہیں۔ (مطلب انسانیت سے گِر جاتے ہیں) جب کہ اِس کے برعکس ہم جب کسی شخص کو نیچے سے اٹھاتے ہیں تو صرف وہ شخص اوپر نہیں آتا۔ ہم بھی اوپر اٹھتے چلے جاتے ہیں ہمارا درجہ، ہمارا مقام بھی بلند ہو جاتا ہے*
*اُستاد صاحب اِس کے بعد رکے اور بولے باکمال انسان کبھی کسی کو نیچے نہیں گراتا۔ وہ ہمیشہ گرے ہوﺅں کو اٹھاتا ہے۔ اور اُن کے ساتھ ساتھ خود بھی اوپر اٹھتا چلا جاتا ہے، وہ بلند ہوتا رہتا ہے*
بزرگوں کی مدد کرنا
عنوان: بزرگوں کی مدد کرنا ایک دن کا ذکر ہے کہ ایک خوبصورت گاؤں "نورپور" میں ایک چھوٹا سا بچہ رہتا تھا جس کا نام علی تھا۔ علی بہ...
-
درودابراہیمی ایک شام، گھر کی روشنیوں کے درمیان والد اپنےدو بچوں، احمد اور فاطمہ کے ساتھ قالین پر بیٹھے تھے۔ نمازِ مغرب کے بعد انہوں نے ب...
-
عنوان: بزرگوں کی مدد کرنا ایک دن کا ذکر ہے کہ ایک خوبصورت گاؤں "نورپور" میں ایک چھوٹا سا بچہ رہتا تھا جس کا نام علی تھا۔ علی بہ...






